Ads 468x60px

Showing posts with label Faiz Ahamad Faiz. Show all posts
Showing posts with label Faiz Ahamad Faiz. Show all posts

Sunday, 27 October 2013

Uth Kar to

Photo: ‎Urdu Ghazal

شاعر: فیض احمد فہض
ایڈمن:کاشی‎

Wednesday, 16 October 2013

ہم دیکھیں گے | شاعر : فیض احمد فیض


ہم دیکھیں گے
•--------------------------------------------------•
لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے
وہ دن کہ جس کا وعدہ ہے
جو لوحِ ازل میں لکھا ہے
جب ظلم و ستم کے کوہ گراں
روئی کی طرح اڑ جائیں گے
ہم محکوموں کے پاؤں تلے
یہ دھرتی دھڑ دھڑ دھڑکے گی
اور اہل حکم کے سر اوپر
جب بجلی کڑ کڑ کڑکے گی
جب ارض خدا کے کعبے سے
سب بت اٹھوائے جائیں گے
ہم اہل صفا مردودِ حرم
مسند پہ بٹھائے جائیں گے
سب تاج اچھالے جائیں گے
سب تخت گرائے جائیں گے
بس نام رہے گا اللہ کا
جو غائب بھی ہے حاضر بھی
جو منظر بھی ہے ناظر بھی
ااٹھے گا انا الحق کا نعرہ
جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو
اور راج کرے گی خلق خدا
جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو
•--------------------------------------------------•
شاعر : فیض احمد فیض

اے نئے سال بتا، تُجھ ميں نيا پن کيا ہے؟


اے نئے سال بتا، تُجھ ميں نيا پن کيا ہے؟
ہر طرف خَلق نے کيوں شور مچا رکھا ہے

روشنی دن کی وہي تاروں بھري رات وہی
آج ہم کو نظر آتي ہے ہر ايک بات وہی

آسمان بدلا ہے افسوس، نا بدلی ہے زميں
ايک ہندسے کا بدلنا کوئي جدت تو نہيں

اگلے برسوں کی طرح ہوں گے قرينے تيرے
کسے معلوم نہيں بارہ مہينے تيرے

جنوري، فروري اور مارچ ميں پڑے گي سردي
اور اپريل، مئي اور جون ميں ہو گي گرمي

تيرا مَن دہر ميں کچھ کھوئے گا کچھ پائے گا
اپنی ميعاد بَسر کر کے چلا جائے گا

تو نيا ہے تو دکھا صبح نئي، شام نئی
ورنہ اِن آنکھوں نے ديکھے ہيں نئے سال کئی

بے سبب لوگ ديتے ہيں کيوں مبارک باديں
غالبا بھول گئے وقت کی کڑوي ياديں

تيری آمد سے گھٹی عمر جہاں سے سب کی
فيض نے لکھی ہے يہ نظم نرالے ڈھب کی

meri batoN ka hoga asar dekhna | sab ko aata nahi yeh hunar, dekhna


میری باتوںکا پوگا اثر دیکھنا
سب کو آتانہیں یہ ہُنردیکھنا
meri batoN ka hoga asar dekhna
sab ko aata nahi yeh hunar, dekhna

رہ نہ جائے کوئی بھی کسر دیکھنا
جس قدر چاہئیے اُس قدر دیکھنا
reh na jaey koyee bhi kasar, dekhna
jis qadar chahiay, us qadar dekhna

میری آنکھوں سے پردے کئی ہٹ گئے
مُجھ کو آیا اُسے دیکھ کر دیکھنا
meri aaNkhoN say perday kayee hut gaey
mujh ko aaya usay dekh ker dekhna
کر گیا بھیڑ میں بھی نُمایاں مُجھے
اُس کا چھت سے یوُں نیچے اُتر دیکھنا
ker gya bheeR maiN bhi numayaaN mujhay
uska chat say yuN neechay utar dekhna
یہ تو پہلے سے مُشکل ہوُئی زندگی
کس طرح اب یہ ہوگی بسر دیکھنا
yeh tou pehlay say mushkil hui zindagi
kis trah ab yeh hogi basar dekhna
میری راہوں میں کانٹے بچھا تا ہے جو
ہوگا اُن سے ہی اُس کا گُذر دیکھنا
meri rahoN maiN kaNTay bichata hai jo
hoga unsay hi uska guzar dekhna
میں تو اُس سے جُدا ہوکے جاؤں گا مر
ایک دن وہ بھی جائے گا مر دیکھنا
maiN tou us say juda ho kay jaooNga mar
eik din woh bhi jaeyga mar dekhna 
ایک مُدت اُسے ہونٹ بھینچے ہُوئی
اب ذرا اُس کی تُم چشم تر دیکھنا
eik muddat usay hoNt bheeNchay hui
ab zara uski tum chashm e tar dekhna
ہے یہ میری تسلی کو کافی بُہت
اُس کا میری طرف اک نظر دیکھنا
hai yeh mri tassalli ko kaafi bohat
uska meri taraf ik nazar dekhna
کُچھ تو عزت مُجھے اُس کی پیاری بھی تھی
کُچھ تو آتا نہیں آنکھ بھر دیکھنا
kutch tou izzat mujhay uski pyari bhi thi
kutch tou aata nahiN aaaNkh bhar dekhna
میں بھی ہُوں سخت جاں پر صبا کیا کروں
جاتے جاتے وہ اُس کا مگر دیکھنا
maiN bhi hooN sakht jaaN per SABA kya karooN
jaatay jaatay woh uska magar dekhna
 
Blogger Templates