
Showing posts with label ani shahid. Show all posts
Showing posts with label ani shahid. Show all posts
Wednesday, 16 October 2013
ani shahid
پیڑ کو دیمک لگ جائے یا آدم زاد کو غم
دونوں ہی کو امجدؔ ہم نے بچتے دیکھا کم
تاریکی کے ہاتھ پہ بیعت کرنے والوں کا
سُورج کی بس ایک کِرن سے گھُٹ جاتا ہے دَم
رنگوں کو کلیوں میں جینا کون سکھاتا ہے!
شبنم کیسے رُکنا سیکھی! تِتلی کیسے رَم!
آنکھوں میں یہ پَلنے والے خواب نہ بجھنے پائیں
دل کے چاند چراغ کی دیکھو، لَو نہ ہو مدّھم
ہنس پڑتا ہے بہت زیادہ غم میں بھی انساں
بہت خوشی سے بھی تو آنکھیں ہو جاتی ہیں نم
ani shahid
ایک تیری چاہت ھے
ایک میری چاہت ھے
اور ہو گا وہی
جو میری چاہت ھے
پس!!
اگر تو نے سپرد کر دیا
خود کو اس کے
جو میری چاہت ھے
تو میں بخش دوں گا
تجھے وہ بھی
جو تیری چاہت ھے
اور اگر تو نے نافرمانی کی اس کی
جو میری چاہت ھے
تو میں تھکا دوں گا تجھے اس میں
جو تیری چاہت ھے
Subscribe to:
Posts (Atom)